6 Natural Herbs as Antibiotics
اینٹی بائیوٹک کا کام کرنے والے 6 قدرتی اجزاء
میڈیکل سائنس نے اس قدر ترقی نہیں کی تھی، اور دوائیں بنانے والی کمپنیاں نہیں بنیں تھی، تب لوگ قدرتی جڑی بوٹیوں اور اجزاء سے ہی بڑی سے بڑی بیماریوں کا علاج کرتے تھے۔
ویسے تو اب میڈیکل سائنس میں بھی جڑی بوٹیوں کا استعمال کیا جاتا ہے، جب کہ ٹیکنالوجی کی ترقی کے باوجود قدرتی اشیاء کی اہمیت میں کوئی کمی نہیں آئی، یہی وجہ ہے کہ آج بھی دنیا بھر میں مختلف بیماریوں کا علاج دیسی جڑی بوٹیاں عقاقیر اور گھریلو ٹوٹکوں یا نباتاتی پودوں درختوں کے قدرتی اجزاء سے کیا جاتا ہے۔
مندرجہ ذیل قدرتی جڑی بوٹیاں یا اشیاء جدید میڈیکل سائنس کی اینٹی بائیوٹک جیسا کام کرتی ہیں۔
قدرتی اجزاء کے بارے میں جو اینٹی بائیوٹک کا کام کرتے ہی
شہد Honey
شہد کو ہر بیماری کا علاج کہا جاتا ہے، اور اسے ہزاروں سال سے کئی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
اس میں شامل قدرتی اجزاء ہاضمے کو درست کرنے سمیت نزلہ، زکام، بلغم اور سینے میں درد جیسے مسائل سے نجات دلاتے ہیں، جب کہ یہ خون کو صاف کرکے چہرے کی رونق بھی بحال کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
لہسن, تھوم garlic
اگر لہسن کو علاج کے لیے پہلی قدرتی جڑی بوٹی کہا جائے تو غلط نہ ہوگا، کیوں کہ اسے صدیوں سے لوگ بیماریوں سے محفوظ رہنے کے لیے استعمال کرتے آر رہے ہیں۔جدید سائنس اور ہربل میڈیسن میں صدیوں سے لہسن کو بطور دوا استعمال کیا جا رہا ہے،
لہسن میں شامل اجزاء جہاں اینٹی بائیوٹک کا کام کرتے ہیں، وہیں یہ اینٹی وائرل، اینٹی فنگل اور اینٹی مائکروبیل کا کام بھی کرتے ہیں۔
آسان الفاظ میں یہ کہ لہسن میں شامل اجزاء انسانی جسم میں پیدا ہونے والے بیکٹیریا اور جراثیم کے لیے خطرہ اور انسانی صحت کے لیے دوست ہوتے ہیں۔
اوریگانو کا تیل یا پتے
اوریگانو خوشبودار جڑی بوٹی ہوتی ہے، جسے کھانوں کو ذائقہ دار بنانے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے، اسے نیازبو یا مرزنجوش بھی کہا جاتا ہے۔ دیہی علاقوں میں اس جڑی بوٹی کے پتے کھانوں میں کئی سال سے استعمال کیے جا رہے ہیں،
اس میں بھی لہسن اور پودینے جیسی خاصیات ہیں، جو ہاضمے سمیت دیگر نظام کو درست کرتے ہیں۔اوریگانو کا تیل مالش اور جوڑوں کے درد سمیت جسم کے دیگر درد کے لیے بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔
اکنیشا کا پھول Aqinatia
اس خاردار گلابی پھول کو سالوں سے ہربل میڈیسن میں استعمال کیا جا رہا ہے، اس پھول میں شامل اجزاء خون میں خرابی یا زہر پیدا کرنے جیسی بیماریوں کو روکتے ہیں۔
اس پھول کو مشروب کی تیاری میں بھی استعمال کیا جاتا ہے، اس میں شامل اینٹی بیکٹیریل اجزاء نزلہ و زکام سے بھی محفوظ رکھتے ہیں۔اس پھول کو مَخروطی پُھول والا پودا یا کھڑے پھول والا پودا بھی کہا جاتا ہے۔
چاندی کا عرق یا اس سے تیار دوا Argentum Met
یہ فارمولا آج کل میڈیکل سائنس کی دنیا میں تیزی سے اپنایا جا رہا ہے، کئی ملٹی نیشنل کمپنیاں اپنے اینٹی بائیوٹک دوائیوں میں اس کا استعمال کرتی ہیں۔سب سے پہلے اس کا استعمال 1900 میں کیا گیا، میڈیسن کی معروف کمپنی سِرِل نے سب سے پہلے اس سے اینٹی بائیوٹک دوا تیار کی۔اس میں شامل اجزاء اینٹی بائیوٹک کا کام کرکے اینٹی بیکٹریا اور جراثیم کا خاتمہ کرتے ہیں جو انسان کے دفاعی نظام کو متاثر کرکے ہاضمے اور نزلہ، زکام جیسی بیماریاں پیدا کرتے ہیں۔
ہومیوپیتھی اور یونانی دیسی طب میں اس کا استعمال صدیوں سے رائج ہے
ہلدی کے ایسے فوائد ٹرمرک Turmeric
ہلدی قدرتی انٹی بائیوٹک ہے
ورموں کو دور,انفیکشن دور, مسکن سکون دینے, مصفی خون ہے
کچی ہلدی ،اچار، سبزی اور سلاد کے طور پر کئی بیماریوں کو دورکرتی ہے ہلدی ایک اینٹی تکسید اور
اینٹی کینسر مادہ ہے جو خون کو بھی صاف کرتی ہے۔ ایک گرام ہلدی روزآنہ کھانے سے ہر قسم کا کینسر سے بچاو ہوتا ہے
ہلدی کے استعمال سے جسم کا نظام مضبوط اور چست ہوتا ہے
ہڈیوں کے بھر بھرے پن کے علاج کیلئے رات کو سوتے وقت دس گرام کچی ہلدی یا ہلدی کی ایک انچ لمبی گانٹھ کو ایک گلاس دودھ میں ابالے، تھوڑا سا ٹھنڈا ہونے پر اسے پیئے۔
ہلدی نمک اور سرسوں کا تیل ملاکر اس سے روزانہ دانت صاف کریں۔ دانت مضبوط ہونگے۔
بھونی ہوئی ہلدی کوپیس کردرد والے دانت کی مالیش کریں آرام ملے گا۔
پرانی کھانسی یا دمہ کے لئے آدھا چائے کا چمچ
شہد میں ایک ۔ چوتھائی چمچ ہلدی اچھی طرح ملا کر چاٹنے سے فائدہ ہوتا ہے ۔
اندرونی چوٹ زخم لگنے یا ایکسیڈنٹ پر ایک گلاس گرم دودھ میں ایک چمچ ہلدی ملا کر پینے سے درد اور سوجن ورم میں راحت ملتی ہے ۔ چوٹ موچ کیلیے,نیم گرم دودھ گھی مصری ملا کر دیتے ہیں,
منہ کے چھالوں کے لئے ایک گلاس پانی میں تھوڑی ہلدی ملا کر کللا سے فائدہ ہو گا ۔
ہلدی انٹی انفکشن ہے, یہ مرکب چیزوں کو سڑنے گلنے, رسولی پیدا اور کینسر پیدا ہونے سے روکتا ہے,
ہلدی ایک گرام کھانے سے خلیات سیلوں کی مرمت کرنے والے ڈی این اے بڑھتے ہیں, اور ان ہارمون کا پیدا ہونا اور بڑھنا رکتا ہے, جو اپنے آپ بڑھتے جانے والے سیل خلیات اور رسولی کینسر پیدا کرنے کے ذمہ دار ہوتے ہیں
تین چار ہفتوں کے استعمال سے غائب ہو جاتے ہیں
یرقان ھیپاٹائٹیس بی اور سی کیلیے بھی بہت فائدہ مند ہے, مکو کے کاڑھے جوشاندے میں ہلدی کا سفوف ملا کر یرقان کیلیے
اپنی صحت کا خیال رکھنے والے لوگ ہر روز ایک گرام ہلدی کا سفوف اپنی نارمل خوراک میں لیں تو موزی امراض کبھی نہیں ہونگی,
اکثر بریاں کرکے استعمال کی جاتی ہے
مدر حیض, ورم رحم اور دیگر امراض رسولی وغیرہ گیس بدہضمی السر معدہ, کینسر معدہ, فالج, سر درد جسم کے درد, یورک ایسڈ جوڑوں کا درد
بند نزلہ زکام کے لیے اس کی دھونی اس سے رطوبت کھل کر بہنے لگتی ہے, اور ہسٹیریا کے دورے کو بھی دفع کرتی ہے رات کو سوتے وقت
امراض چشم کیلیے ہلدی آگ میں بھلبھلا بریاں کر کے ہم وزن شب یمانی بریان ملا کر بطور سرمہ لگاتے ہیں
چہرے کا صاف چمکدار خوبصورت بنانے, داغوں چھائیوں کو دور کرنے واسطے بطور ابٹن ہلدی, گندم کا آٹا ہموزن اور دودھ کچا میں ملا کر ملنے سے تمام فوائد ملتے ہیں چہرہ زعفرانی دکھائی دیتا ہے
اس کا مقابلہ کوئی کریم و پوڈر نہیں کرتا نیچرل قدرتی دوا ہے