ذہنی دباؤ اور اس کا علاج
ذہنی دباؤ اور تشویش لوگوں کی روز مرہ زندگی کا حصہ ہیں۔ کام کے دوران اور نجی زندگی میں ذہنی دباؤ اور تشویش میں مبتلا ہونے کی مختلف وجوہ ہو سکتی ہیں اور ان سے نپٹنے کے بہت سے سادہ طریقے ہیں۔ ذیل میں ان سے نجات یا ان میں کمی کے طریقے بتائے گئے ہیں۔
ورزش
ذہنی دباؤ سے لڑنے کے لیے کیے جانے والے اہم ترین کاموں میں سے ایک ورزش ہے۔ اگر آپ باقاعدگی سے ورزش کریں تو زیادہ فائدہ ہو گا۔ ورزش نہ کرنے والوں کی نسبت باقاعدگی سے ورزش کرنے والے افراد کو تشویش کا تجربہ کم ہوتا ہے۔ اس کی چند وجوہات ہیں۔ ورزش سے دباؤ سے متعلق ہارمونز، جیسا کہ کورٹیسول، میں وقت کے ساتھ کمی ہو جاتی ہے۔ اس سے اینڈورفینز کے اخراج میں مدد ملتی ہے۔ یہ کیمیکلز موڈ کو بہتر کرتے ہیں اور بطور قدرتی پین کِلر کام کرتے ہیں۔ ذہنی دباؤ اور تشویش کا نیند پر منفی اثر پڑتا ہے جبکہ ورزش سے نیند کے معیار میں بہتری آتی ہے۔ ورزش میں باقاعدگی سے آپ خود کو اہل اور بااعتماد محسوس کرتے ہیں جس سے ذہنی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔
کم کیفین
کیفین متحرک کرنے والا وہ عنصر جو کافی، چائے، چاکلیٹ اور انرجی ڈرنکس میں پایا جاتا ہے۔ اس کی زیادہ مقدار تشویش کا سبب بنتی ہے۔ مختلف لوگوں میں کیفین کو برداشت کرنے کی سطح مختلف ہوتی ہے۔ اگر آپ کو محسوس ہو کہ کیفین کی زیادہ مقدار لینے سے اعصابی تناؤ یا تشویش بڑھ رہی ہے تو اسے کم کر دیں۔ اگرچہ بہت سی تحقیقات سے پتا چلتا ہے کہ معتدل مقدار میں کافی پینا صحت کے لیے مفید ہے، لیکن یہ بات ہر ایک کے لیے درست نہیں۔
خوشبودار موم بتی
پودوں سے حاصل ہونے والے تیل (ایسنشل آئل) کو استعمال کرنے یا خوشبودار موم بتی جلانے سے ذہنی دباؤ اور تشویش کے احساس کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ کچھ خوشبوئیں خاص طور پر سکون بخش ہوتی ہیں۔ ان میں سے چند یہ ہیں؛ گلاب، لونڈر، بیخ خس (Vetiver)، بگو گوشہ، رومی بابونہ، نیرولی، بخور، صندل کی لکڑی، یَلنگ یَلنگ، نارنجی یا نارنجی کے پھول اور گلِ شمع دانی۔ خوشبو کے ذریعے موڈ کے علاج کو آروماتھراپی کہا جاتا ہے۔
متعدد تحقیقات سے ظاہر ہوا ہے کہ یہ تھراپی مؤثر ہے۔
سپلیمنٹ
بہت سی اضافی غذائیں یا سپلی منٹ ذہنی دباؤ اور تشویش میں کمی لاتے ہیں۔ ان میں سے عام استعمال ہونے والے چند سپلی منٹ مندرجہ ذیل ہیں؛ لیمن بام… اس کا تعلق مِنٹ کے خاندان سے ہے جو ذہنی دباؤ میں کمی کا باعث بنتا ہے۔ اومیگا3 فیٹی ایسڈ ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ میڈیکل کے جن طلبہ نے اومیگا3 اضافی لیا، ان کی تشویش میں 20 فیصد کمی ہوئی۔ سبز چا سبز چائے میں پولی فینول اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جن کے صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یہ سیروٹونین کی سطح میں کمی کر کے ذہنی دباؤ اور تشویش میں کمی کرتے ہیں۔ خیال رہے کہ بعض سپلی منٹ چند ادویات کے ساتھ تجویز نہیں کیے جاتے یا ان کے منفی ذیلی اثرات نکل سکتے ہیں۔ اس بارے میں ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔
لکھیں
ذہنی دباؤ کم کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ اس پر لکھا جائے۔ آپ کس لیے دباؤ میں ہیں، یہ لکھا جا سکتا ہے، اور شکرگزاری پر بھی لکھا جا سکتا ہیں۔ یعنی اپنی زندگی کے مثبت پہلوؤں کو لکھنا۔
چیونگم
: چیونگم چبانا اس مقصد کے لیے آسان اور فوری طریقہ ہے۔ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ چیونگم چبانے والے افراد میں عافیت و اطمینان کا احساس زیادہ ہوتا ہے اور دباؤ کم۔ اس کی ایک توجیہہ یہ پیش کی جاتی ہے کہ چیونگم سے ذہن میں اسی طرح کی لہریں پیدا ہوتی ہیں جو پُر سکون افراد میں ہوتی ہیں۔
ایک اور وضاحت کے مطابق اس سے دماغ کو خون کی فراہمی بہتر ہوتی ہے۔
دوسروں کا ساتھ
دوستوں اور اہل خانہ کی جانب سے ملنے والی مدد ان اوقات کو آسان بنا دیتی ہے جن میں ذہنی دباؤ بڑھ چکا ہوتا ہے۔ دوستوں کی موجودگی سے ہم اپنی اہمیت سے آگاہ ہوتے ہیں اور برے وقتوں سے لڑنے کے قابل ہوتے ہیں۔ عورتوں پر ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دوستوں اور بچوں کے ساتھ اچھا وقت بتانے سے ان کا جسم آکسیٹوسین خارج کرتا ہے جو پرسکون کرنے کا باعث بنتی ہے۔
ایک اور تحقیق کے مطابق جن مرد و عورت کے سماجی رابطے کم ہوتے ہیں ان کے یاسیت (ڈپریشن) اور تشویش میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ ہنسنا: ہنستے ہوئے ذہنی دباؤ رفوچکر ہو جاتا ہے۔ یہ صحت کے لیے بھی مفید ہے۔ ہنسنا پٹھوں کو سکون دیتا ہے۔ یہ قوتِ مدافعت بھی بڑھاتا ہے۔
انکار
ذہنی دباؤ پیدا کرنے والے تمام عوامل آپ کے کنٹرول میں نہیں ہوتے لیکن کچھ ضرور ہوتے ہیں۔ اپنی زندگی میں جن عوامل کو بدل سکتے ہیں، ضرور بدلیں۔ اس کا ایک طریقہ ’’نہ‘‘ کہنا ہے۔ ایسا کرنا بالخصوص اس وقت درست ہوتا ہے جب آپ اپنی طاقت یا استعداد سے زیادہ ذمہ داریاں لے لیتے ہیں۔ اپنے اوپر غیرضروری بوجھ کو ’’نہ‘‘ کہیں۔
موسیقی
موسیقی جسم کو پُرسکون کرتی ہے۔ دھیمی موسیقی سے فشارِ خون اور دل کی دھڑکن میں کمی ہوتی ہے۔ قدرتی آوازیں بھی اسی طرح کا اثر ڈال سکتی ہیں۔ گہرے سانس: ذہنی دباؤ اعصابی نظام کو متحرک کرتا ہے اور پھر جسم کو یہ پیغام ملتا ہے کہ اس سے لڑنا ہے۔ اس ردِعمل میں دباؤ کے ہارمونز خارج ہوتے ہیں جن کی علامات دل کی دھڑکن اور سانسوں میں تیزی، اور خون کی وریدوں کے سکڑنے کی صورت میں ظاہر ہوتی ہیں۔ گہری سانسیں اعصابی نظام کو پُرسکون کرنے کا پیغام دینے کی طرف مائل کرتی ہیں۔ سانس لیتے ہوئے توجہ سانسوں پر رکھیں، آہستہ سانس لیں اور اس میں گہرائی لائیں۔
ذہنی دباؤ کا ہومیوپیتھک علاج
کالی فاس.
بیلاڈونا.
جلسمیم.
آرم میٹ.
آرجینٹم نایٹریکم.
آرسینکم البم.
کافیا کروڈا.
تمام ادویات علامات کے مطابق استعمال ہوتی ہں
No comments:
Post a Comment
#comments-open-login:before {
content: "We appreciate your comments! Please include your name and email address or your comment will not be published.";
display: block;
margin: 10px auto;
text-align: center;
padding: 5px;
border: 1px solid #ccc;
background-color: #f9f9f9;
}